بارش
کہیں ملے تو اسے یہ کہنا
فصیل نفرت گرا رہی ہوں
گئے دنوں کو بھلا رہی ہوں
وہ اپنے وعدوں سے پھر گیا ہے
میں اپنے وعدے نبھا رہی ہوں
کہیں ملے تو اسے یہ کہنا
نہ دل میں کوئی ملال رکھے
ہمیشہ اپنا خیال رکھے
وہ اپنے سارے غم مجھ کو دے دے
اور
ساری خوشیاں سنبھال رکھے